Monday, 12 August 2013

ہجرت کا دوسرا سال

حضرت فاطمہ رضی ﷲ تعالیٰ عنہا کی شادی

اسی سال ۲ ھ میں حضور صلی ﷲ تعالیٰ علیہ وسلم کی سب سے پیاری بیٹی حضرت فاطمہ رضی ﷲ تعالیٰ عنہا کی شادی خانہ آبادی حضرت علی کرم ﷲ وجہہ الکریم کے ساتھ ہوئی۔ یہ شادی انتہائی وقار اور سادگی کے ساتھ ہوئی۔ حضور صلی ﷲ تعالیٰ علیہ وسلم نے حضرت انس رضی ﷲ تعالیٰ عنہ کو حکم دیا کہ وہ حضرات ابوبکر صدیق و عمر و عثمان و عبدالرحمن بن عوف اور دوسرے چند مہاجرین و انصار رضوان ﷲ علیہم اجمعین کو مدعو کریں۔ چنانچہ جب صحابہ کرام رضی اللہ تعالیٰ عنہم جمع ہو گئے تو حضور صلی ﷲ تعالیٰ علیہ وسلم نے خطبہ پڑھا اور نکاح پڑھا دیا۔ شہنشاہ کونین صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم نے شہزادی اسلام حضرت بی بی فاطمہ رضی ﷲ تعالیٰ عنہا کو جہیز میں جو سامان دیا اس کی فہرست یہ ہے۔ ایک کملی، بان کی ایک چارپائی، چمڑے کا گدا جس میں روئی کی جگہ کھجور کی چھال بھری ہوئی تھی، ایک چھاگل، ایک مشک، دو چکیاں، دو مٹی کے گھڑے۔ حضرت حارثہ بن نعمان انصاری رضی ﷲ تعالیٰ عنہ نے اپنا ایک مکان حضور صلی ﷲ تعالیٰ علیہ وسلم کو اس لئے نذر کر دیا کہ اس میں حضرت علی اور حضرت بی بی فاطمہ رضی ﷲ تعالیٰ عنہما سکونت فرمائیں۔ جب حضرت بی بی فاطمہ رضی ﷲ تعالیٰ عنہا رخصت ہو کر نئے گھر میں گئیں تو عشاء کی نماز کے بعد حضور صلی ﷲ تعالیٰ علیہ وسلم تشریف لائے اور ایک برتن میں پانی طلب فرمایا اور اس میں کلی فرما کر حضرت علی رضی ﷲ تعالیٰ عنہ کے سینہ اور بازوؤں پر پانی چھڑکا پھر حضرت فاطمہ رضی ﷲ تعالیٰ عنہا کو بلایا اور ان کے سر اور سینہ پر بھی پانی چھڑکا اور پھر یوں دعا فرمائی کہ یاﷲ میں علی اور فاطمہ اور ان کی اولاد کو تیری پناہ میں دیتا ہوں کہ یہ سب شیطان کے شر سے محفوظ رہیں۔
(زُرقانی ج۲ ص۴)

0 comments:

Post a Comment