Wednesday 8 May 2013


اولاد اللہ کی مرضی پر منحصر ہے۔۔۔
اللہ پاک نے قرآن پاک میں اتنے صاف الفاظ میں فرما دیا.. کہ وہ جسے 'چاہے' بیٹے دے جسے 'چاہے' بیٹیاں، جسے 'چاہے' دونوں دے اور جسے 'چاہے' بے اولاد رکھے!

مگر جانے کیوں ہم اپنی چاہت، اسکی چاہت کو سپرد نہیں کرتے یا کر نہیں پاتے.. یہ تک ادراک نہیں کر پاتے کہ اسکی 'چاہت' سے الگ 'چاہت ' ہمارے ایمان کی آزمائش ہے. 'چاہت' یا مرضی صرف اس کی ہے. دو مرضیاں کیسے چل سکتی ہیں؟ ....نا دانی میں اسکی چاہت سے الگ چاہت کر کے ہم اپنے لئے دو جہاں میں بےسکونی، اذیت، اور خسارہ خریدتے ہیں. اور پھر ہمیں ضد سے مزین اس خواہش کا تاوان دو جہاں میں ادا کرنا ہوتا ہے!

اولاد کو بلاوجہ تو آزمائش نہیں کہا گیا .. اسکا ہونا بھی آزمائش اسکا نه ہونا بھی آزمائش!

اور آزمائشیں بری نہیں ہوتیں آزمائشیں تو فقط اللہ سے قریب کرنے کے لئے وہ سیڑھیاں ہوتی ہیں جن پر اللہ کے کہے کے مطابق قدم دھرنا ہوتا ہے جس کی منزل رب کی محبت، اسکی معرفت، اسکا قرب ہے!


وہ لوگ جو دنیا میں اللہ کی رضا کے سامنے اپنی رضا سپرد نہیں کرتے اور اپنی مرضی کو افضل جانتے ہیں شاید یہی وہ لوگ ہوں گے جن کے متعلق قرآن میں اللہ پاک نے فرمایا ہے جسکا مفہوم کچھ یوں ہے کہ اس دن (روز حشر )وہ اپنی اولاد اپنا مال اپنا خاندان دے کر عذاب سے بچنا چاہیں گے مگر یہ کہاں ممکن ہو گا! استغفرللہ

اللہ پاک ہمیں توفیق دیں کہ ہم اسکی رضا میں راضی رہیں اللھمّ آمین!

0 comments:

Post a Comment