Thursday, 20 June 2013

"بچے کی بسم اللہ اور باپ کی مغفرت"

امام رازی رح لکھتے ہیں کہ ایک دفعہ حضرت عیسٰی علیہ السلام کا ایک قبر پر گزر ہوا اللہ تعالی نے آپ علیہ السلام پر منکشف فرما دیا کہ صاحب قبر کو شدید عذاب ہو رہا ہے آپ علیہ السلام کو بڑا دکھ ہوا خیر آپ آگے چلے گئے چند دنوں کے بعد آپ اس سفر سے واپس تشریف لائے اور اسی قبر کے پاس سے آپ کا گزر ہوا اب آپ پر یہ بات منکشف ہوئی کہ صاحب قبر پر رحمت نازل ہو رہی ہے اور وہ گویا جنت کی نعمتوں سے مالا مال ہے اور فرشتے اسکے پاس نورانی طبق لیے کھڑے ہیں ..
آپ علیہ السلام کو بڑا تعجب ہوا کہ چند دن قبل یہ مردہ شدید عذاب میں مبتلا تھا اب اچانک کیسے اسکی حالت تبدیل ہوگئی آپ علیہ السلام نے اللہ تعالی سے عرض کی کہ بار الہایہ کیا معاملہ ہے اللہ تعالی نے وحی بھیجی کہ
اے عیسٰی علیہ السلام یہ بندہ گنہگار تھا اور واقعی عذاب کا سزا وار تھا اس نے اپنے پیچھے ایک بیوہ چھوڑی تھی جسکے پیٹ کے اندر اس کی امانت تھی اسکی وفات کے بعد اس نے بچہ جنا پھر جب وہ تھوڑا بڑا ہوا تو اسے مکتب میں بھیجا گیا اور استاد نے اسے بسم اللہ الرحمن الرحیم پڑھائی اس بچے کے بسم اللہ پڑھنے سے مجھے حیاء آئی کہ اس کا بیٹا زمین کے اوپر میرا نام لے اور میں زمین کے اندر اسکے باپ کو عذاب دوں پس اس بچے کے بسم اللہ پڑھنے کیوجہ سے میں نے اس کے والد سے عذاب اٹھالیا اور معاف کردیا.

نتائج
(اولاد کی نیکیوں کا صلہ ماں باپ کو ملتا ہے)

حوالہ از جواہر التاریخ الاسلامی

0 comments:

Post a Comment