Thursday 11 July 2013

The Six Foods Making Bones Weak

Posted by Unknown on 18:29 with No comments
ہڈیوں کو کمزور بنانے والی چھ غذائیں

یہ جان کر آپ کو تعجب ہوگا کہ انسان جو خوراک استعمال کرتا ہے وہ ہڈیوں کی مضبوطی اور نشونما میں ایک بہت اہم کردار ادا کرتی ہے۔ مگر بعض غذائیں تو براہ راست ہڈیوں کی مضبوطی پر اثر انداز ہوتی ہیں۔ جو یا تو ہڈیوں میں موحود معدنیات باہر نکال دیتی ہیں یا پھر ہڈیوں کی نشونما میں روگ بنتی ہیں۔ ہڈیوں کو کمزور بنانے والی چھ غذائیں مندرجہ ذیل ہیں۔

نمک
نمک کا استعمال ہڈیوں سے کیلشیم کی مقدار گھٹا کر انہیں کمزور بناتا ہے۔ سوڈیم کی ہر ۲۳۰۰ ملی گرام مقدار سے آپ ۴۰ ملی گرام کیلشیم ضائع کر دیتے ہیں۔ ماہرین خوراک کہتے ہیں کہ ہم میں سے اکثریت ۲۳۰۰ ملی گرام سے دوگنی تعداد میں نمک کی مقدار روزانہ استعمال کرتے ہیں۔
اس کا ایک آسان حل تو یہ ہے کہ بازاری اشیاء سے پرہیز کیا جائے۔ کیونکہ ۷۵ فیصد سوڈیم آپ بجائے گھریلو نمک کے ان بازاری اشیاء کے ذریعہ جسم میں داخل کرتے ہیں۔ مثلا" پیکٹوں میں بند اشیاء، برگر، تلی ہوئی اشیاء، پیزا وغیرہ آپ کی ہڈیوں کو کمزور کردیتے ہیں۔

سافٹ ڈرنکس
سافٹ ڈرنکس ہڈیوں کو کمزور بنانے میں نمک سے دوگنا خطرناک کردار ادا کرتے ہیں۔ یہ کاربونیٹیڈ مشروبات بھاری مقدار میں فاسفورک ایسڈ اپنے اندر رکھتی ہیں جو پیشاب کے ذریعے بڑی مقدار میں کیلشیم جسم سے خارج کرتی ہے۔ اگرچہ سافٹ ڈرنکس پیاس بجھانے کا اہک ذریعہ ہیں مگر ان مشروبات میں غذائیت نہ ہونے کے برابر ہے۔ اس سے بہتر ہے کہ آپ دودھ یا حوس وغیرہ پی لیں۔ دودھ اور مالٹے میں کیلشیم اور وٹامن ڈی بڑی مقدار میں پایا جاتا ہے جو ہڈیوں کو مضبوط کرتا ہے۔ لسی اور صاف پانی بھی ہڈیوں کو مضبوط بناتا ہے۔

چائے اور کافی
چائے اور کافی نمک کی طرح خطرناک تو نہیں لیکن ہڈیوں میں کیلشیم کی مقدار کو گھٹانے میں یہ بھی اہم کردار ادا کرتی ہیں۔ چائے یا کافی کی ۱۰۰ملی گرام مقدار (یعنی چھوٹا یا درمیانے حجم کا کپ) لینے سے آپ ۶ ملی گرام کیلشیم ہڈیوں سے تلف کردیتے ہیں۔ اگرچہ یہ مقدار زیادہ نہیں ہے لیکن مسلسل چائے یا کافی پینے والےکمزور ہڈیوں کا جلد شکار ہوجاتے ہیں۔ بہتر ہوگا اگر چائے یا کافی میں کیفین (یعنی پتی) کی مقدار کم ہو اور دودھ زیادہ ہو۔ روزانہ ایک دو کپ سے زیادہ نہ پئیں اور کیفین لینے کے کچھ دیر بعد پانی یا جوس ضرور لیں۔

وٹامن "اے"
وٹامن "اے" انڈے، ڈیری کی بنی اشیاء یعنی وٹامن بنانے والی خوراک، جگر میں پائی جاتی ہے۔ یہ جہاں بینائی اور دفاعی نظام کے لئے ضروری ہے وہاں اس کی زیادہ مقدار ہڈیوں کے لئے زیادہ نقصان دہ بھی ہوسکتی ہے۔ حالیہ تحقیق سے پتہ چلا ہے کہ جو عورتیں روزانہ ۱۶۰۰۱ مائکرو ایس کی مقدار لیتی ہیں ان کی ہڈیاں ٹوٹنے کی شکایات دوگنا زیادہ ہیں۔ اس لئے وٹامن "اے" کی مقدار جو زیادہ تر انڈے کی زردی اور وٹامن بنانے والی ادویات میں کثرت سے پائی جاتی ہیں، ان سے پرہیز ہڈیوں کی مضبوطی ہے۔

ہائیڈروجنیٹیڈ تیل
حالیہ جائزوں سے معلوم ہوا ہے کہ تیل میں قدرتی طور پر پائے جانے والا وٹامن "کے" ہائیڈرو جنیشن کے عمل کے دوران (یعنی سبزیوں سے حاصل کیا جانے والے مائع تیل کو ٹھوس تیل میں تبدیل کرنے کا عمل) ختم کردیتا ہے۔ جبکہ وٹامن "کے" ہڈیوں کو مضبوط بناتا ہے۔ یہ وٹامن سبزیوں کے تیل کے علاوہ کنولا اور زیتون کے تیل میں بھی پایا جاتا ہے۔ کنولا کے ایک کھانے کے چمچ میں وٹامن "کے" کی مقدار ۲۰ مائکرو گرام ہے۔ جبکہ زیتون کے ایک کھانے کے چمچ میں اس کی مقدار ۶ مائیکرو گرام ہے، پالک میں اس کی مقدار ۱۲۰ مائیکروگرام ہے۔ اگر آپ بیکری کی اشیاء کھانا ہی چاہتے ہیں تو اچھا ہوگا کہ انہیں گھر میں کنولا یا زیتون کے تیل سے تیار کر کے کھالیں۔

الکوحل

الکوحل کیلشیم کو توڑتا ہے اور ہڈیوں کی نشونما کرنے والے معدنیات کو روکتا ہے۔ اس کے علاوہ الکوحل ہڈیوں کو بنانے والے خلیوں پر بھی اثرانداز ہوتا ہے جن سے ہڈیوں کی خدوخال میں بھی فرق پڑسکتا ہے۔ پھر یہ نہ صرف ہڈیوں کو کمزور بناتا ہے بلکہ اگر ہڈیاں ٹوٹ جائیں تو انہیں ٹھیک کرنے میں بھی رکاوٹ پیدا کرتا ہے

0 comments:

Post a Comment