Showing posts with label Heart Problems. Show all posts
Showing posts with label Heart Problems. Show all posts

Wednesday, 17 July 2013

وارننگ سیل سے دل کے دورہ کا قبل از وقت معلوم ہو سکتا ہے
امريکی ماہرين کی ايک تحقيق کے مطابق دل کے دورے کے بارے ميں پہلے بھی معلوم ہوسکتا ہے۔ اس تحقيق ميں بتايا گيا ہے کہ دل کے مرض ميں مبتلا افراد کے خون ميں کچھ ايسے سيل موجود ہوتے ہيں جو دل کے دورے کا سبب بنتے ہيں۔
يہ سيل شريانوں کے ٹوٹنے کے نتيجے ميں پيدا ہوتے ہيں جس کی وجہ سے دل کے دورے کے امکانات پيدا ہوجاتے ہيں۔ ماہرين کے مطابق ان سيل کو وارننگ سيل کا نام ديا گيا ہے۔ يہ سيل بڑی تعداد ميں مريض کے خون کے ٹيسٹ ميں سامنے آجاتے ہيں۔ ماہرين کا کہنا ہے کہ دل کی شريانوں ميں اس سيل کی بڑی تعداد ميں موجودگی دورے کا سبب بنتی ہے۔

Tuesday, 9 July 2013

انار دل اور جگر کیلئے مفید

انارایک موسمی پھل ہے، قدیم اطباء کے مطابق اس پھل کا مزاج معتدل اور سرد تر ہے۔
انارمیں کیلشیم ، پوٹاشیم ، فاسفورس، آئرن، ہائیڈروکلورک ایسڈ اور وٹامن اے اور بی موجود ہوتے ہیں۔
انار دل اور جگر کو تقویت بخشتا ہے، نیا خون پیدا کرتا ہے اورسابقہ خون کی صفائی کرتاہے۔
جگر کے ورم ، یرقان،سینے کے درد اور تلی کے امراض میں مفید ہے۔
دوپہر کاوقت انار کھانے کیلئے بہترین قرار دیا گیا ہے، اطباء کا کہنا ہے کہ اس وقت نمک اور سیاہ مرچ کے ساتھ انار کھانا بدہضمی اوراپھارہ کے لئے فائدہ مند ثابت ہوتا ہے۔
انار کے چھلکے میں پیونی سین سلفیٹ ہوتاہے، یہ عام پیچس اور دست کی بیماری میں‌فائدہ دیتاہے، پیٹ کے کیڑے ختم کرنے کیلئے انار کا چھلکا ابال کر پینے سے فائدہ ہوتا ہے جبکہ معدے کی تکلیف کیلئے انار کا جوس اور دانےاستعمال کیا جاناچاہئے۔

Thursday, 20 June 2013


اسلام آباد… لوما لنڈا یونیورسٹی کیلیفورنیا میں کی گئی حالیہ تحقیق کے مطابق سبزی خور افراد گوشت کھانے والوں کی نسبت لمبی عمر پاتے ہیں ۔ دوران تحقیق73ہزار308 افرد کا ڈیٹا مرتب کیا گیا جس کے مطابق سبزی خور افراد گوشت کھانے والوں کی نسبت12فیصد طویل عمر پاتے ہیں۔ ماہرین نے کہا ہے کہ سبزی کھانے والوں کو دل کی بیماریوں ، شوگر اور گردوں کے فیل ہونے کے امراض کے خدشات بھی نمایاں حد تک کم ہوتے ہیں جبکہ ایسے افراد میں موٹاپے کی شرح بھی کم ہوتی ہے۔

Wednesday, 19 June 2013

واشنگٹن… نئی رپورٹ کے مطابق امریکی نوجوانوں میں سگریٹ نوشی کی شرح میں 18 فیصد کمی آئی ہے۔ایک سرکاری رپورٹ کے مطابق امریکا میں نوجوانوں میں سگریٹ نوشی کی شرح کم ہوئی ہے۔ گزشتہ سال نیشنل ہیلتھ سروے میں ملک کے 18 فیصد بالغ افراد نے حصہ لیاتھا ،جن کا کہنا تھا کہ وہ سگریٹ پیتے ہیں۔ نئے سروے میں 35 ہزار امریکیوں نے حصہ لیا۔ جن میں روزانہ ، زیادہ تر اورکبھی کبھار سگریٹ پینے والے شامل تھے ، ان شرکا میں خواتین کی نسبت مردوں کی تعداد زیادہ تھی۔ تمباکو نوشی ،امریکا میں بیماری اور موت کی اہم وجہ بنتی جارہی ہے، جو پھیپھڑوں کے کینسر ،دل کے دورے اور دیگرمہلک بیماریاں بھی پھیلاتی ہے۔

Tuesday, 11 June 2013

ماں کا دودھ بچوں کے لیے بہترین تو ہوتا ہی ہے مگر یہ خواتین کو بھی بریسٹ کینسر سے بچانے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔

 

Wednesday, 5 June 2013

Dates Benefits

Posted by Unknown on 06:33 with No comments
کھجور کے فوائد

کھجور(dates) کا شمار دنیا بھر میں مذہبی و ثقافتی لحاظ سے اہم اور بنیادی شے کے طور پر کیا جاتا ہے۔ رمضان (Ramadan) میں اس کی اہمیت تمام مسلم ممالک میں نمایاں طور پر اُجاگر
ہو کر سامنے آتی ہے۔ مسلم گھرانوں میں افطار کے وقت کوئی ایسا دسترخوان(dastarkhwan) دیکھنے میں نہیں آتا جہاں کھجور موجود نہ ہو۔
کھجور کو “خوشی کا پھل” کہا جاتا ہے، یہی وجہ ہے کہ قدیم زمانے سے اسے بطور میٹھا استعمال کرنے کا رواج عام ہے۔
کھجوروں کی بے شمار اقسام ہیں عجوہ(ajwa) اور برنی(barni) کھجور بےحد مشہور ہیں۔ برنی کھجور ایک طرف سے موٹی ہوتی ہے اور اس کی گٹھلی بھی نہ ہونے کے برابر ہوتی ہے۔ جدید تحقیق نے مغرب پر بھی کھجور کی اہمیت(importance of dates) کو واضح کر دیا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اب وہاں بھی اسے ذوق و شوق سے مختلف پکوانوں میں شامل کیا جارہا ہے۔
رمضان المبارک میں اس کا کثرت سے استعمال کیا جاتا ہے اور افطار سے قبل اسے ہر چیز سے قبل کھایا جاتا ہے جس کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ اس میں ایسے اجزاء(ingredients) موجود ہیں جو روزے کے دوران پیدا ہونے والی جسمانی قوتوں کی کمی کو پورا کرکے معدے(stomach) کی تیزابی رطوبتوں کا خاتمہ کرتے ہیں۔ کھجور میں ایسے تمام عناصر موجود ہیں جن کی ضرورت بالخصوص رمضان المبارک میں ہمارے جسم کو ہوتی ہے، مثلاً نشاستہ، چکنائی(fat) ، کیلشیم(calcium) ، لحمیات، فولاد اور فاسفورس(phosphorus) ۔
کھجور پوٹاشیم(potassium) کے لیے امیر ذریعہ سمجھی جاتی ہے، یہ لوہے(iron) ، وٹامن بی 12(vitamins B 12) اور ریشے کے حصول کا اچھا ذریعہ ہے۔ ماہرین کے مطابق کھجور کی آدھی پیالی یا درمیانے سائز 12 کھجوروں میں 275 حرارے شامل ہوتے ہیں۔ 12 کھجوریں جسم کو 6 گرام ریشہ فراہم کرتی ہیں۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ کھجور میں وٹامن سی(vitamins C) نہیں ہوتا۔
اس اہم پھل میں بے شمار خوبیوں کے ساتھ کچھ خامیاں بھی ہیں۔ کھجور کے اعلٰی چینی مواد اور نمی کے ساتھ دانتوں کے امراض کو فروغ دے سکتے ہیں۔ اسی وجہ سے معالجین کھجور کھانے کے بعد دانتوں کی صفائی کا مشورہ دیتے ہیں، علاوہ ازیں کھجور کے کثرت سے استعمال کرنے والوں میں درد شقیقہ کی شکایت نوٹ کی گئی ہے۔
· کھجور کو معیاری میٹھے کے طور پر بھی کھایا جاتا ہے جو ہضم(digestion) کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
· کھجور آدھے گھنٹے کے اندر ایک تھکے ہوئے انسانی جسم کو اضافی توانائی فراہم کردیتی ہیں۔
· امریکی کینسر سوسائٹی(American Cancer Society) کے مطابق کھجور کا مسلسل استعمال رات کے اندھے پن کے مسائل کے حل میں معاون ثابت ہوتا ہے۔
· کھجور میں 10 فیصد فولاد ہوتا ہے جو دیگر سبزیوں اور پھلوں کی نسبت بہت زیادہ ہے اس لیے کھجور کو خون(blood) پیدا کرنے کا خزانہ کہا جاتا ہے، علاوہ ازیں کمزور جسامت کے حامل افراد کے لیے بھی کھجور بے حد مفید تصور کی جاتی ہے۔
· کھجور قبض کُشا ہے۔ کھجور کے چند دانوں کو پوری رات کے لیے پانی میں بھگو(soak) کر صبح نہار منہ کھالیں، اس سے نظام ہضم(digestion system) درست ہوتا ہے۔
· کھجور سے آنتوں کی خرابی کی شکایت رفع ہوتی ہے، اس کے مسلسل استعال سے آنتوں میں دوستانہ جراثیم کا اضافہ ہوتا ہے۔
· ہفتے میں دوبار چند دانے کھجور کو رات میں بھگو(soak) کر صبح کچل کر استعمال کرنے سے دل کی کمزوری سے نجات حاصل ہوتی ہے۔
· اُبلے ہوئے دودھ(boiled milk) میں کھجوریں ڈال کر پکائیں اور اسے روزانہ استعمال کریں۔ یہ بچوں اور بڑوں دونوں کو یکساں توانائی فراہم کرتی ہے۔
· کھجور غذائی ریشے کے حصول کا بہترین ذریعہ ہیں جو نظام ہضم(digestion system) کے لیے فائدہ مند ہے۔
· کھجور میں چربی اور کولیسٹرول(fat and cholesterol) نہیں ہوتے۔
· کھجور میں شامل فولاد جسم کے سرخ خلیات کی پیداوار میں مدد دیتا ہے
سبزیوں کا زیادہ استعمال فشار خون سمیت متعدد امراض سے بچاتا ہے۔ مگر ایک نئی تحقیق میں یہ دعوٰی کیا گیا ہے کہ اس سے موت کا خطرہ بھی کم کیا جا سکتا ہے۔

Monday, 3 June 2013

طرز زندگی میں 4 سادہ تبدیلیوں سے اس امراض قلب سے بچا جا سکتا ہے۔
خون دینے سے لوگوں کو طبی فوائد بھی حاصل ہوتے ہیں۔

 

Thursday, 30 May 2013

Health Benefits Of Pomegranate

Posted by Unknown on 19:54 with No comments
رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا: "انار کو اس کے اندرونی چھلکے سمیت کھاؤ، کیونکہ یہ معدہ کو صاف کرتا ہے"۔
[مسند احمد:22726، عن علی رضی اللہ عنہ]
فائدہ: علامہ ابن قیم رح فرماتے ہیں کہ انار جہاں معدہ کو صاف کرتا ہے، وہیں پرانی کھانسی کے لیے بھی بڑا کار آمد پھل ہے۔


انار کی تین اقسام ہوتی ہیں
کھٹا انار، میٹھا انار اورکھٹا میٹھا انار

میٹھا انار اور انار کھٹا میٹھا انارکے خواص تقریبا 1 جیسے ہیں جب کہ کھٹے انار کے خواص تھوڑے مختلف ہیں۔

انار کا رنگ سرخ و سبز ہوٹا ہے جب کی اس کے دانوں کا رنگ سفید اور سرخ ہوتا ہے اس کا مزاج سرد تر بدرجہ اول ہے

بعض اطباء اسے معتدل بھی کہتے ہیں اور کچھ کے نزدیک اس کا مزاج سرد خشک ہے لیکن سرد تر مزاج صحیح ہے اس کی خوراک حسب طبیعت ہے مگر دوا کے طور پر اسکا پانی دو تولہ تک ہے

اس کے فوائد مندرجہ ذیل ہیں :

انار دل کو طاقت دیتا ہے
جگر کی اصلاح کرتا ہے
خون صالح پیدا کرتا ہے
انار گرم مزاجوں کے لیے عمدہ غذا ہے
اس کا زیادہ استعمال پیٹ میں ہوا پیدا کرتا ہے
انار پیاس کو تسکین دیتا ہے
انار قابض ہے اس لیے اس کا زیادہ استعمال غذا کو فاسد کرتا ہے
انار تپ دق کے مریضون کے لیے بہتریں غذا ہے
انار قلیل الغذا ہے اور بچوں کو دانت نکالتے وقت دست آنے کی صورت میں بے حد مفید ہے
انار پیٹ کو نرم کرتا ہے
انار کھٹا میٹھا صفرا اور جوش خون بلڈ پریشر میں تسکین دیتا ہے
انار یرقان میں بھی مفید ہے
اس کے استعمال سے ذہنی بےچینی دور ہوتی ہے
قے اور متلی کو روکتا ہے
پیشاب کی جلن کو دور کرتا ہے سوزاک دور کرنے میں بہترین دوا ہے .

انار کا جوس :
انار کا جوس تھکاوٹ کو دور کرنے کیلئے بہترین ہے،
انار کا جوس جہاں دل کیلئے مفید ہے
وہاں
دفتری مصروفیات یا عام تھکاوٹ کو دور کرنے کیلئے ایک بہترین مشروب ثابت ہوا ہے۔
انار کا جوس پینے سے اپنے کام کاج کی طرف دھیان کی
شرح دو گنا ہو سکتی ہے۔
ماہرین طب نے اچھی صحت اور ذہنی دباو کو کم کرنے کیلئے انار کے جوس کو ایک بہترین ٹانک قرار دیا ہے۔
انار کا جوس نزلے زکام سے محفوظ رکھتا ہے۔
انار کے جوس کے استعمال سے جسم کی اضافی چربی ختم ہوجاتی ہے
انار کے جوس میں پائے جانے والے قدرتی اجزا موٹاپے کا باعث بننے والے خلیات کا خاتمہ کر کے چربی پگھلانے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ صرف یہی نہیں بلکہ انار کا استعمال گردے کے امراض میں مبتلا افراد کے لئے بھی انتہائی مفید ہے۔

Friday, 24 May 2013


نیویارک…ایک نئی تحقیق میں انکشاف ہوا ہے کہ ڈپریشن کا مرض ادھیڑ عمر کی خواتین میں دل کے دورے کا سبب بن سکتا ہے۔ایک نئی تحقیق سے پتہ چلا ہے کہ بہت سے لوگ دل کے دورے کے بعد کچھ پیچیدگیوں کا شکار بن جاتے ہیں اور وہ ڈپریشن کے مریض بھی بن جاتے ہیں۔ سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ ڈپریشن کا مرض خود بھی دل کے دورے کا سبب بن سکتا ہے، تحقیق کرنے والوں نے 1946سے 1961 کے درمیان پیدا ہونے والوں کا جائزہ لیا۔سروے میں دس ہزار خواتین نے شرکت کی۔سروے میں پتہ چلا کہ ڈپریشن کی شکار خواتین میں دل کے دورے کا امکان دوگنا زیادہ ہوتا ہے۔

لندن…ماہرین کا کہنا ہے کہ ایسے لوگ جو دن کا زیادہ تر وقت بیٹھ کر گزارتے ہیں۔ان کے کئی طرح کے امراض میں مبتلا ہونے کا امکان زیادہ ہوتا ہے۔برطانیہ میں کی گئی تحقیق کے مطابق دن کا زیا دہ تر حصہ کر سی پر بیٹھ کر گزا رنا کینسر ،دل کے امراض اور ہا ئی بلڈ پر یشر جیسی بیما ریوں کا با عث بن سکتا ہے۔ماہرین کا کہنا ہے کہ مسلسل بیٹھے رہنے کی وجہ سے جسم میں کو لیسٹر ول اور شکر کی سطح میں غیر معمولی اضافہ ذیا بیطس کا بھی سبب بن رہا ہے۔اس لیے ضروری ہے کہ روزہ مرہ زندگی میں ورزش اور چلنے پھرنے کی سرگرمیوں کو شامل کیا جائے۔

Thursday, 16 May 2013


اسلام آباد…آج کے دور میں ہائی بلڈ پریشر کا مسئلہ بڑھتاجا رہا ہے۔ ۔جدید تیزرفتارزندگی میں ذہنی دباوٴ،غصہ اورمناسب خوراک کے بجائے فاسٹ فوڈکااستعمال ہائی بلڈ پریشر، یعنی بلند فشار خون کا بڑاسبب بن رہے ہیں۔ اصل میں اس بیماری میں لوگوں کو تکلیف ہوتی نہیں ہے،کسی کو معمولی چکر آجاتا ہے تو لوگ اس کو نظرانداز کردیتے ہیں اس لیے اس کو سائیلنٹ کلر کہتے ہیں ستر فیصد لوگوں کو اس میں تکلیف نہیں ہوتی ۔جیسا کہ آپ دیکھ رہے ہیں کہ جب انسان گھر سے باہر نکلتا ہے، باہر کیسے کیسے پرابلم ہوتے ہیں،انسان کو یہ پتہ نہیں چلتا کہ وہ واپس گھر لوٹے گا بھی کہ نہیں اسی طرح بچے اسکول جاتے ہیں، بھائی،والد دفتر جاتے ہیں حالات کی وجہ سے ویسے ٹینشن ہی بہت ہے۔ماہرین کے مطابق ہائی بلڈپریشر کئی خطرناک بیماریوں کوجنم دیتاہے جس میں برین ہیمبرج ،دل اور گردوں کے امراض سے لے کر بینائی تک کے مسائل پیدا ہورہے ہیں ، ان بیماریوں سے محفوظ رہنے کے لیے ماہرین لائف اسٹائل پرتوجہ دینے کی ضرورت پرزوردیتے ہیں۔یعنی وزن کو کنٹرول کرکے، نمک کا استعمال کم کرکے، چربی کا استعمال کم کرنا اور لائف اسٹائل کو امپروو کرنا اور فزیکل activityاس میں تھوڑی زیادہ ہو۔جان ہے تو جہان ہے کی مسلمہ حقیقت تسلیم کرتے ہوئے انسان کو زندگی میں آج بلکہ ابھی سے اپنے طرز زندگی اور طرز خوراک میں سادگی کے ساتھ ساتھ ورزش کی طرف خاطر خواہ دھیان دینا ہوگا۔

Tuesday, 14 May 2013


بیجنگ…چین میں سائنس دانوں نے راکٹ ٹیکنالوجی استعمال کرتے ہوئے نیا مصنوعی دل تیار کرلیا ہے۔لاکھوں افراد کے دلوں میں خوشی کی لہر دوڑ گئی۔مصنوعی دل چین کے شہر تیان جن کے امراض قلب کے اسپتال میں تیار کیا گیا ہے۔ ابھی یہ آزمائشی مراحل میں ہے اور راکٹ ٹیکنالوجی سے بنایا گیا۔ پہلا مصنوعی دل 2 ماہ قبل ایک بھیڑ کو لگایا گیا تھا جو اب تک ٹھیک چل رہا ہے۔سائنسدانوں کے مطابق مزید تجربات کرکے اسے جلد انسانوں کے لیے بھی موزوں بنا لیا جائے گا۔چین کے طبی ماہرین اسے طبی تحقیق میں اہم سنگ میل قرار دے رہے ہیں اور چین سمیت دنیا بھر میں دل کے لاکھوں مریضوں کے لیے اسے امید کی کرن کہا جا رہا ہے۔

Friday, 10 May 2013


ایڈنبرگ …اسکاٹ لینڈ میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں ثابت ہو گیا ہے کہ سورج کی روشنی ناصرف بلڈ پریشرکم کرتی ہے بلکہ اس سے دل کے دورے اور فالج کا خطرہ بھی کم ہو جاتا ہے۔ایڈنبرا یونیورسٹی میں ہونے والی اس تحقیق میں واضح کیا گیاکہ صرف 20منٹ تک دھوپ سینکنے کے بعدانسانی جسم میں موجود خون کی شریانوں سے ایک خاص قسم کا مرکب خارج ہونے لگتا ہے جو بلڈ پریشر کم کرنے میں بیحد مدد گار ثابت ہوتا ہے ۔ طبی ماہرین نے اپنی رپورٹ میں مزید بتایا کہ نائٹرک آکسائیڈ نامی یہ مرکب فشارِ خون ایک چوتھائی حدتک کم کردیتا ہے جس سے دل کے دورے اور فالج کا خطرہ بھی ختم ہو جاتا ہے ۔

Saturday, 27 April 2013

Medical Benefits Of Falsh

Posted by Unknown on 22:54 with No comments
فالسہ کے طبی فوائد

براعظم ایشیاء کا مقبول پھل فالسہ اپنے ذائقے اور فرحت بخش اثرات کے باعث بڑی اہمیت کا حامل ہے۔ اس کا سائنسی نام (Grewia Asiatica) ہے۔ جبکہ اس کا تعلق (Tiliaceae) خاندان سے ہے۔ یہ پیاس کی شدت میں کمی اور خون و دل کے امراض کو ختم کرنے کی تاثیر رکھتا ہے۔ یہ 4 سے 8 میٹر تک اونچائی والا چھوٹا درخت ہے۔
اس کے پتے دیکھنے میں دل کی شکل کے ہوتے ہیں جن کی لمبائی 20 سینٹی میٹر اور چوڑائی 16.25 سینٹی میٹر ہوتی ہے۔ ان پر موسم بہار میں چھوٹے چھوٹے پیلے رنگ کے پھول نکلتے ہیں جن کی پتیوں کی لمبائی 2 ملی میٹر ہوتی ہے۔ پھل گول ہوتا ہے جس میں 5 ملی میٹر چوڑا بیج پایا جاتا ہے۔ فالسے کا پھل بڑے شوق سے کھایا جاتا ہے۔ اس میں 81 فیصد پانی کے علاوہ پروٹین ، چکنائی ، ریشے اور نشاستہ پایا جاتا ہے
فالسہ ایک ایسا پھل ہے جس میں لذت کے علاوہ بیشمار طبی اور غذائی فوائد بھی پائے جاتے ہیں۔ گرمیوں کے موسم میں فالسہ بہت بڑی قدرتی نعمت ہے۔ تحقیق کے مطابق فالسے اور اس کا شربت جگر کے امراض میں فائدہ مند ہے اور خاص طورپر یرقان کے مریضوں کے لیے یہ نہایت مفید ہے، جب کہ تندرست افراد کے لیے بھی روزانہ فالسے کا ایک گلاس ٹھنڈا شربت انھیں یرقان سے محفوظ رکھتا ہے۔فالسے کا شربت صبح شام پینے سے نہ صر ف بلڈ پریشر کم ہوتا ہے بلکہ سر درد میں بھی فائدہ مند ہے۔شدید گرمی اور لو میں فالسے کا ایک گلاس شربت پی کر سن اسٹروک سے بھی محفوظ رہا جاسکتا ہے۔
فالسہ کے مزید طبی فوائد
(1)فالسہ مقوی دل ہوتا ہے
(2) فالسہ معدہ اور جگر کو طاقت دیتا ہے
(3) یہ پیاس بجھاتا ہے
(4) پیشاب کی سوزش کو ختم کرتا ہے
(5) یہ مُبَّرِد اور قابض ہوتا ہے
(6)گرمی کے بخا ر کو فائدہ دیتا ہے
(7) فالسہ کا پانی نکال کر اس سے شربت بنایا جاتا ہے
( اختلاج القلب اور خفقان کو بے حد مفید ہوتا ہے
(9) فالسے کا رُب بھی بنایا جاتا ہے جس کو معدہ کی قوت کیلئے استعمال کیا جاتا ہے
(10) فالسے کی جڑکا چھلکا سوزاک اور ذیابیطس میں استعمال کرانا مفید ہوتا ہے۔
11
فالسے کے پانی سے غرارے کرنے سے خناق کو فائدہ ہوتا ہے
(12) یہ صفراوی اسہال ،ہچکی اور قے کو بند کرتا ہے
(13) تپ دق میں فالسے کا استعمال بے حد مفید ہوتا ہے
(14) معدے اور سینے کی گرمی اور جلن کو دور کرتا ہے
(15)دل کی دھڑکن اور خاص طور پر بے چینی کو دور کرتا ہے
(16) کھٹا اور نیم پختہ فالسہ استعمال نہیں کرنا چائیے
(1 ذیابیطس کیلئے فالسے کے درخت کا چھلکا پانچ تولے اور کوزہ مصری تین تولے لے کر چھلکے کو رات پانی میں بھگو دیں اور صبح مصری ملا کرمریض کو ایسی ہی خوراک پانچ روز تک پلانا بے حد مفید ہوتا ہے ۔ اس سے ذیابیطس (شوگر) پر کنٹرول ہو جاتا ہے۔
(19) جگر کی گرمی کو دور کرنے کیلئے فالسے کو جلا کر کھار بنائیں اور تین رتی صبح و شام استعمال کریں
(20)فالسہ مصفیٰ خون بھی ہے
(21)فالسے کا شربت بنانے کا طریقہ درج ذیل ہے۔ آدھ سیر پختہ فالسہ، ایک سیر چینی ، پہلے فالسے کو پانی میں خوب رگڑ کر چھان لیں اور چینی ملا کر قوام تیار کریں، جب قوام گاڑھا ہو جائے تو شربت تیار ہے۔ ٹھنڈا کر کے بوتلوں میں بند کر لیں۔ ،یہ شربت مقوی معدہ و دل ہوتا ہے، جگر کی حرارت کو تسکین دیتا ہے، قے ، دستوں اور پیاس کو فائدہ دیتا ہے
(22) جن کا معدہ بوجھل رہتا ہو طبیعت متلاتی ہو اور کھانے کی نالی میں جلن محسوس ہوتی ہو ایک پاﺅ فالسہ کا پانی نکال کر تین پاﺅ چینی ملا کر گاڑھا شربت تیار کر یں یہی شربت تین بڑے چمچے ہر کھانے کے بعد چاٹنے سے بے حد فائدہ ہوتا ہے
(23) فالسے کے درخت کی چھال کے چھوٹے چھوٹے ٹکڑے کر کے ایک چھٹانک میں آدھ چھٹانک بنولہ کوٹ کر دونوں کو ایک سیر پانی میں بھگو دیں دو دفعہ مل چھان کر پھیکا یا نمک ملا کر پلانے سے ذیابیطس شکری کنٹرول ہو جاتی ہے
(24) پھوڑے پھنسیوں پر فالسے کے پتے رگڑ کر لگانے سے فوراً فائدہ ہوتا ہے
(25) فالسے کو دو روز سے زیادہ بغیر فرج کے نہیں رکھا جا سکتا ،خراب ہو جاتا ہے
(26) تیز بخاروں میں فالسہ کا جوس دینے سے مریض کی تسکین ہوتی ہے
(27) فالسے کے بیج قابض ہوتے ہیں اور سُدَّہ پیدا کرتے ہیں۔
(2 اس کی جڑ کی چھال کا جوشاندہ بنا کر پینا جوڑوں کے درد میں بے حد مفید ہوتا ہے
( 29) فالسے کا شربت فساد خون کو بے حد مفید ہوتا ہے
(30)فالسے کی جڑ کی چھال دو تولے رات کو بھگو کر صبح اس کا پانی پینے سے سینے کی جلن دور ہوتی ہے
(31) فالسے کا متواتر استعمال خون اور صفراءکی تیزی کو دفع کرتا ہے
(32) فالسے کے پتے، بیج اور رس، ان میں کسی ایک کو پانی میں رگڑ کر پینے سے گرمی دور ہوتی ہے
(33) فالسہ سرد مزاج والوں کو نقصان دہ ہوتا ہے
(34) سینے او ر پھیپھڑوں کو نقصان پہنچاتا ہے، اس لئے احتیاط سے اسے استعما ل کرنا چائیے اور ضرورت سے زیادہ نہیں کھانا چائیے۔ اگر زیادہ کھا لیا جائے تو پھر گلقند تھوڑی سی کھا لینے سے اس کے مضر اثرات نہیں ہوتے
(35)شربت فالسہ میںاگر عرق گلاب ڈال کر پیا جائے تو اس کے فوائد دگنے ہو جاتے ہیں
(36) فالسہ خشکی اور قبض پیدا کر تا ہے ۔ اگر گلقند یا معجون فلا سفہ کا ایک چمچہ چائے والا فالسے کے بعد لے لیا جائے تو پھر قابض اورخشک نہیں رہتا ۔ بہرحال فالسہ کا مقدار کے مطابق استعمال کرنا ہر صورت میں فائدہ مند رہتا ہے

Wednesday, 17 April 2013

سائنسدانوں کی ایک نئی تحقیق کے مطابق سرخ چقندر کے جوس کا ایک کپ پینے سے بلڈ پریشر کم کیا جا سکتا ہے۔
ہائپر ٹینشن نامی جریدے میں شائع ہونے والی اس تحقیق میں کہا گیا ہے کہ دو سو پچاس ملی لیٹر سرخ چقندر کا جوس پینے سے بلڈ پریشر میں دس ایم ایم آی جی کمی ہو سکتی ہے۔
اس تحقیق کے دوران پندرہ مریضوں پر تجربات کیے گئے۔ سائنسدانوں کے مطابق چقندر میں نائٹریٹ موجود ہوتی ہے جو خون کی شریانوں کو کھلا کرتی ہے جس سے خون کی گردش میں بہتری آتی ہے۔
دل کے عارضے میں مبتلا بہت سارے لوگ نائٹریٹ ملی دوا استعمال کرتے ہیں۔
لندن کے میڈیکل سکول اور این ایچ ایس ٹرسٹ کے محققین چقندر کے استعمال سے بلڈ پریشر میں کمی کے حوالے سے کئی سالوں سے مشاہدہ کر رہے ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ اب بھی اس ضمن میں مزید کام کرنے کی ضرورت ہے۔
تاہم سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ چقندر کا جوس پینے سے غیرمتوقع طور پر ایک نقصان بھی ہو سکتا ہے اور اس صورت میں جب آپ کے پیشاب کا رنگ گلابی ہو جائے۔
اس تحقیق میں شامل ڈاکٹر آمریتا اہلووالیا کے مطابق’ہمیں اس بات پر حیرانگی ہوئی کہ اتنے بڑے اثر کے لیے کتنی کم مقدار میں نائٹریٹ کی ضرورت ہوتی ہے‘۔
انہوں نے کہا کہ’ہمیں امید ہے کہ خوراک میں ایسی سبزیاں استعمال کی جائیں جن میں نائٹریٹ شامل ہو اور اس میں سبز پتوں والی سبزیاں اور سرخ چقندر شامل ہے اور اسے معمولات زندگی کا حصہ بنانے سے ہم آسانی سے دل کی صحت کو بہتر کر سکتے ہیں۔‘
’تاہم اس ضمن میں ہمیں مریضوں پر مزید تحقیق کی ضرورت ہے کہ آیا ایسی سبزیوں کے استعمال کے ذریعے لمبے عرصے تک بلڈ پریشر کو کم رکھنے میں مدد ملتی ہے۔‘

Tuesday, 16 April 2013

Garlic's Benefits For Health

Posted by Unknown on 06:46 with No comments
باورچی خانے کے اجزاء میں سے بہت سی چیزیں نظر انداز کی جاتی ہیں۔ اور بہت سے لوگ روز مرہ استعمال کے اجزاء کی مخفی فوائد سے لا علم ہوتے ہیں۔ لیکن یہ اجزاء سالوں سے استعمال کیے جاتے رہے ہیں کیونکہ لوگ ان کو روز مرہ کی ڈشز میں استعمال کرتے رہے ہیں۔ اگر آپ تاریخ پر نظر دوڑائیں آپکو معلوم ہو گا کہ پرانے لوگ ان اجزاء کو صحت کے فوائد کے لیے کھانوں میں استعمال کرتے تھے۔ ان کو روز مرہ کے کھانوں میں استعمال کرنا نہ صرف کھانوں کو لذت بخشتا ہے بلکہ آپکی جلد محفوظ رہتی ہے اور جسمانی اور ذہنی بیماریوں سے بچنے میں بھی مدد ملتی ہے۔ کوئی بات نہیں اگر آپ ان اجزاء کو اپنے کھانوں میں شامل کر کے روایت کو برقرار رکھے ہوئے ہیں آپ یقیناً ان اجزاء کو شامل کر کے لذت اور صحت کے فوائد سے لطف اندوز ہو سکتے ہیں۔
لہسن کچن میں استعمال ہونے والا ایک بہت اہم جزو ہے۔ ایشیا میں مسالیدار اور نمکین ڈشز میں سب سے زیادہ استعمال ہونے والا ایک اہم جزو ہے۔ اور لوگ لہسن سے بنی ہوئی ڈشز کو بہت شوق سے کھاتے ہیں۔ لہسن کی ناخوشگوار بو کی وجہ سے اسے ہاتھوں ہاتھ نہیں لیا جاتا لیکن اس کے اندر چھپے فوائد آپ کی صحت کے لیے بہترین ہیں۔ لہسن کے صحت کے فوائد میں جگر، دل اور مدافعتی نظام کا تحفظ اہم ہیں۔
لہسن پیاز کے خاندان سے تعلق رکھتا ہے اور یہ وسط ایشیا میں 6،000 سال قبل سے استعمال میں رہا ہے۔ یہ طویل عرصے سے بحیرہ روم کے علاقے میں استعمال کیا جاتا رہا ہے۔ مصری لوگ ایک پیڈسٹل پر لہسن کو ڈال دیتے ہیں بلکہ یہ کرنسی کی صورت میں بھی استعمال ہوتا ہے۔ اس جڑی بوٹی نے کہانیوں میں بھی اپنا حصہ بنایا،ویمپائر کے وارڈ اور برائی کے خلاف حفاظت کے لئے ایک آلہ کے طور پر استعمال کیا گیا۔
لہسن کا بنیادی جزو سلفر ہے اور اس تیکھی بوکی وجہ بھی یہی ہے۔ اس میں allicin اور diallyl کی طرح کے مرکبات بھی شامل ہیں۔ یہ مرکبات بلڈ پریشر کو کم کرنے میں مدد دیتے ہیں اور دل کے دورے کے خطرات کو کم کرتے ہیں اور قلبی نظام کو فائدہ پہنچاتے ہیں۔ اس کے علاوہ،لہسن میں سلفر کا عنصر کشیدگی کے خلاف لڑنے میں مدد دیتا ہے۔
اس کے برعکس معاملے میں خون کی وریدوں میں سوزش پیدا ہو سکتی ہے۔ یہ عنصر خون کی صفائی ستھرائی کے لیے بھی مؤثر ہے۔ Allicin لہسن میں سب سے زیادہ طاقتور اور مؤثر اتحادی ہے۔ یہ عنصر لہسن سے اس وقت باہر آتا ہے جب آپ لہسن کو پیستے ہیں۔ یہ اینٹی فنگل خصوصیات کا حامل ہے۔ اینٹی بیکٹیریل اور اینٹی وائرل کی طرح دیگر خصوصیات مختلف طریقوں سے صحت کو فروغ دینے میں مدد دیتی ہیں۔ یہ سردی اور کیڑوں کے حملوں سے بچاتا ہے۔ دوسری طرف، diallyl میں بھی اینٹی فنگل اور اینٹی بیکٹیریل خصوصیات شامل ہیں۔ مزید برآں یہ خون کے نظام کو بہتر اور خلیوں سے زہر کو دور کرتے ہوئے کولیسٹرول کی سطح کم کرنے اور مدافعتی نظام بڑھانے میں فائدہ مند مانا جاتا ہے۔ ایسی تمام خصوصیات کے ساتھ لہسن جگر کے تحفظ کے لیے بہتر سمجھا جاتا ہے اور اسی طرح یہ کینسر کے خلاف ڈھال کے طور پر کام کرتا ہے۔ جو لوگ سلفر کی کمی کا شکار ہیں وہ اپنے روز مرہ کے کھانوں میں لہسن استعمال کر کے اس کمی کو پورا کر سکتے ہیں۔ اپنے کھانوں میں لہسن ضرور استعمال کیجیئے چاہے یہ کچا ہو،پکا ہو،تلا ہوا ہو،پسا ہوا ہو۔ اس قدرتی جڑی بوٹی کا لطف اٹھائیں اور صحت کے بے شمار فوائد سے لطف اندوز ہوں۔

Tuesday, 2 April 2013

کراچی …لمبے عرصے تک زندہ رہنا سبھی کی خواہش ہوتی ہے، اس خواہش کو پورا کرنا چاہتے ہیں تو مچھلی کواپنی غذا کالازمی حصہ بنا ئیں۔ یہ بات امریکا کے ہارورڈ اسکول آف پبلک ہیلتھ کے سائنسدانوں کی تحقیق میں سامنے آئی۔ ریسرچ کے مطابق65 سال اور اس سے زیادہ عمر کے جو لوگ مچھلی کھاتے ہیں، اْن کی عمر ایسے لوگوں کی نسبت اوسطاً دو سال بڑھ جاتی ہے جو مچھلی نہیں کھاتے۔ باقاعدگی سے مچھلی کھانے والوں میں دل کے دورے کا خطرہ بھی 35 فیصد تک کم ہوجاتا ہے